بیت الخلا کی صفائی کے بعد اس بات کا مکمل گمان ہوتا کے جسم میں چھینٹا نہیں پڑا ہے، لیکن باوجود اس کے بھی صرف جسم کے نچلے حصے پر پانی بہا لیا جائے تو کافی ہوگا یا مکمل غسل کرنا لازم ہے؟
بیت الخلا کی صفائی کرنے سے غسل کرنا لازم نہیں ہوتا، اگر صفائی کے دوران ناپاک چھینٹے جسم پر لگے ہوں تو صرف ان کو دھولینا کافی ہے، اور اگر ناپاک چھینٹے نہ لگنے کا غالب گمان ہو تو اس صورت میں جسم کے نچلے حصے پر پانی ڈالنا بھی ضروری نہیں ہے، اگر کوئی اطمینان کے لیے جسم کے نچلے حصے پر پانی بہالیتا ہے تو یہ منع نہیں ہے، لیکن اس کے بعد مزید کسی شک یا وسوسہ میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200819
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن