بہو نے خلع لی ہے کورٹ نے 60000 روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے، اور اس کا 6 تولہ زیور بھی ہمارے پاس 1سال سےہے جو کہ اگلے ماہ اس کو دینا ہے تو کیا ہم پر اس کی زکات دینا واجب ہے؟
صورتِ مسئولہ میں جو زیور بہو کی ملکیت ہے اس کی زکوٰۃ کا حساب اسی کے ذمہ ہے، آپ کےپاس موجود بہو کے زیور کی زکوٰۃ آپ کے ذمہ لازم نہیں ہے۔
باقی کورٹ نے 600000 روپے کس پر دینا لازم کیے ہیں اور کس کو ادا کرنے کا فیصلہ دیا ہے؟ اور پیسے ادا کردیے گئے ہیں یا وصول ہوگئے ہیں؟ اس کی تفصیل معلوم ہونے کے بعد اس کا جواب دیا جاسکے گا۔
نیز یہ واضح رہے کہ خلع بھی دیگر مالی معاملات کی طرح ایک مالی معاملہ ہے، جس کے لیے جانبین یعنی میاں بیوی کی رضا مندی ضروری ہے، اگر عدالت شوہر کی رضامندی (خواہ زبانی یا تحریری) کے ساتھ خلع کا فیصلہ کرتی ہے تو شرعاً خلع معتبر ہے اور اگر شوہر کی رضا مندی کے بغیر خلع کا فیصلہ دے دیا ہے تو شرعاً یہ خلع معتبر نہیں ہوتا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201537
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن