ہمارے دادا شوگر کے مریض ہیں، ان کو روزانہ پیٹ پر انسولین لگتی ہے اور ہمارے گھر میں صرف ہماری چاچی کو انسولین لگانی آتی ہے تو کیا وہ اپنے سسر کی ناف کے ساتھ انسولین لگا سکتی ہیں؟
مناسب ہے کہ مردوں میں سے کوئی انسولین لگانا سیکھ کر مریض کو انسولین لگائے ، مجبوری کی صورت ميں جب شهوت كا انديشه نه هو تو بہو اپنے سسر کو انسولین لگا سکتی ہے، ایسی صورت میں بھی بہتر یہ ہے کہ گھر کے کسی تیسرے فرد کی موجودگی میں لگائے اور حتی الامکان ہاتھ کو جسم سے مس نہ ہونے دے۔
الفتاوی الهندیة:
" وَلَا بَأْسَ لِلرَّجُلِ أَنْ يَنْظُرَ مِنْ أُمِّهِ وَابْنَتِهِ الْبَالِغَةِ وَأُخْتِهِ وَكُلِّ ذِي رَحِمٍ مَحْرَمٍ مِنْهُ كَالْجَدَّاتِ وَالْأَوْلَادِ وَأَوْلَادِ الْأَوْلَادِ وَالْعَمَّاتِ وَالْخَالَاتِ إلَى شَعْرِهَا وَصَدْرِهَا وَذَوَائِبِهَا وَثَدْيِهَا وَعَضُدِهَا وَسَاقِهَا، وَلَا يَنْظُرُ إلَى ظَهْرِهَا وَبَطْنِهَا، وَلَا إلَى مَا بَيْنَ سُرَّتِهَا إلَى أَنْ يُجَاوِزَ الرُّكْبَةَ وَكَذَا إلَى كُلِّ ذَاتِ مَحْرَمٍ بِرَضَاعٍ أَوْ مُصَاهَرَةٍ كَزَوْجَةِ الْأَبِ وَالْجَدِّ وَإِنْ عَلَا وَزَوْجَةِ ابْنِ الِابْنِ وَأَوْلَادِ الْأَوْلَادِ .۔۔الخ(5/328)
وَمَا حَلَّ النَّظَرُ إلَيْهِ حَلَّ مَسُّهُ وَنَظَرُهُ وَغَمْزُهُ مِنْ غَيْرِ حَائِلٍ وَلَكِنْ إنَّمَا يُبَاحُ النَّظَرُ إذَا كَانَ يَأْمَنُ عَلَى نَفْسِهِ الشَّهْوَةَ، فَأَمَّا إذَا كَانَ يَخَافُ عَلَى نَفْسِهِ الشَّهْوَةَ فَلَا يَحِلُّ لَهُ النَّظَرُ، وَكَذَلِكَ الْمَسُّ إنَّمَا يُبَاحُ لَهُ إذَا أَمِنَ عَلَى نَفْسِهِ وَعَلَيْهَا الشَّهْوَة
(5/328 ، کتاب الکراهية، الباب الثامن فیما یحل للرجل النظر الخ)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144201200732
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن