زاہد نے ایک بیوہ عورت سے شادی کی، بیوہ کی پہلے سے ایک بچی موجود ہے، زاہد کا باپ اپنی بہو کی سابقہ بچی کے ساتھ نکاح کرنا چاہتا ہے، کیا زاہد کا باپ شرعی قانون کے مطابق یہ کر سکتا ہے؟
زاہد کے باپ کا اپنی سوتیلی پوتی (اپنی بہو کی سابقہ شوہر سے بیٹی) سے کوئی نسبی اور سسرالی رشتہ نہیں ہے، جس کی وجہ سے وہ اُس کے لیے نامحرم ہے، لہذا زاہد کا باپ اپنی بہو کی (سابقہ شوہر کی) بیٹی سے نکاح کر سکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202200294
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن