سسر اپنی غیر سید بہو کو زکٰوۃ دے سکتا ہے کہ نہیں ؟ مشترکہ کھانا پینا ہو لیکن بہو کو ذاتی استعمال کے لیے ،جب کہ شوہر غریب ہو؟
صورتِ مسئولہ میں اگر بہو غریب ہے، نصاب کی مالک نہیں ہے (یعنی اس کی ملکیت میں ساڑھے سات تولہ سونا یاساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی قیمت کے برابررقم یا ضرورت سے زائد سامان نہیں ہے) اور وہ سید، ہاشمی اور عباسی بھی نہیں ہے تو سسر اپنے ذاتی مال سے اپنی بہوکو اس کی ذاتی ضروریا ت پوری کرنے کے لیے زکاۃ دے سکتاہے۔
بدائع الصنائع میں ہے:
"و يجوز دفع الزكاة إلى من سوى الوالدين و المولودين من الأقارب و من الإخوة و الأخوات و غيرهم؛ لانقطاع منافع الأملاك بينهم".(۵۰/۲)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212201786
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن