باپ زبردستی اپنی بیٹے کی بیوی کے ساتھ زنا کرے تو اس کا نکاح باقی ہے کہ نہیں؟
اگر کوئی شخص اپنی بہو کے ساتھ زنا کرے ، چاہے بہو کی رضا و رغبت سے ہو یا سسر کے جبر و اکراہ کے ساتھ، بہر صورت بہو اپنے شوہر پر ہمیشہ کے لیے حرام ہوجائے گی۔
الفتاوى الهندية (1/ 274):
"و تثبت بالوطء حلالًا كان أو عن شبهة أو زنًا، كذا في فتاوى قاضي خان. فمن زنى بامرأة حرمت عليه أمها وإن علت وابنتها وإن سفلت، وكذا تحرم المزني بها على آباء الزاني وأجداده وإن علوا وأبنائه وإن سفلوا، كذا في فتح القدير."
(كتاب النكاح، الباب الثالث في بيان المحرمات، القسم الثاني المحرمات بالصهرية، ط:دارالفكر بيروت)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144206201340
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن