بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

باہنے ہاتھ کےانگھوٹے كے گوشت والے حصہ پر ٹیک لگانے کا حکم


سوال

 کیا اس طرح کوئی بیٹھ سکتا ہےکہ وہ اپنے باہنے ہاتھ کےانگھوٹے كے گوشت والے حصہ پر ٹیک لگائے؟ 

جواب

حدیثِ مبارکہ میں مذکورہ ہیئت کو ان لوگون کی ہیئت قرار دی گئی جن پر اللہ تعالی کی ناراضگی  وغضب ہے يعني يهود،لہذا بیٹھنے کی مذکورہ ہیئت اختیار کرنا مکروہ ہے۔

سنن ابی داؤد میں ہے:

"عن الشريد بن سويد، قال مر بي رسول الله -صلى الله عليه وسلم- وأنا جالس هكذا، وقد وضعت يدي اليسرى خلف ظهري، واتكأت على ألية يدي، فقال: "أتقعد قعدة المغضوب عليهم؟!"

(کتاب الآداب،باب في الجلسة المكروهة،ج:7،ص:217،ط:دار الرسالة العالمیة)

الدر المنضود شرح ابو داؤد میں حدیث کا ترجمہ ہے:

’’شريد رضی اللہ عنہ  کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں اس طرح بیٹھا ہوا تھا کہ اپنا بایاں ہاتھ پیچھے کی طرف زمین پر رکھ کر اس پر ٹیک لگائے ہوئے تھا، تو آپ نے اس طرح بیٹھنے پر نکیر فرمائی کہ مغضوب علیہم کی طرح بیٹھتا ہے۔‘‘

(کتاب الآداب،ج:6،ص:536،ط:مکتبۃ الشیخ)

"عن عمرو بن الشريد، عن أبيه الشريد بن سويد قال: مر بي رسول الله - صلى الله عليه وسلم -، وأنا جالس هكذا، وقد وضعتُ يدي اليسرى خلف ظهري، واتكأت على ألية يدي) اليسرى، والألية بفتح الهمزة، وسكون اللام: اللحمة التي في أصل الإبهام، (فقال: أتقعدُ قِعْدَةَ المغضوب عليهم؟!) ولعل المراد بهم اليهود."

(كتاب الآداب،ج:13،ص:258،ط:مركز الشيخ أبي الحسن الندوي للبحوث والدراسات الإسلامية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144312100287

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں