بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بیع کرتے وقت خیار عیب سے برأت کی شرط لگانا


سوال

سیکنڈ ہینڈ موبائل وغیرہ سیل کرتا ہوں، ان میں کچھ فالٹ وغیرہ بھی ہوتے ہیں ،جو سامنے والا وقتی طور پر پہچان نہیں سکتا بعد میں پتہ چل جاتے ہیں تو اگر میں یہ کہہ کر موبائل فروخت کروں کہ جو کچھ بھی ہے ،آپ ابھی دیکھ لو ،بعد میں میری کوئی ذمہ داری نہیں ہوگی تو کیا یہ صحیح ہے؟

جواب

واضح رہے مبیع( فروخت کی جانے والی چیز) کا عیب چھپا کے فروخت کرنا بہت بڑا گناہ ہے ،اللہ تعالی اس سے ناراض ہوتے ہیں اور فرشتے لعنت بھیجتے رہتے ہیں ،اس لیے   اگرفروخت کی جانےوالی چیز میں کوئی عیب معلوم ہو، اس کو بیان کر کے فروخت کرنا چاہیے،جان بوجھ کرعیب نہیں چھپانا چاہیے، حضرت واثلہ بن اسقع کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے عیب دار چیز فروخت کی اور اس کا عیب نہیں بتایا تو اللہ تعالی اس سے ہمیشہ ناراض رہے گا یا یہ فرمایا کہ فرشتے ہمیشہ اس پر لعنت بھیجتے رہیں گے۔

 البتہ اگر بائع( سیلر) چیز فروخت کرتے وقت یوں کہہ دے کہ میں اس کے ہر عیب سے بری ہوں آپ ابھی اس چیز کو دیکھ لو بعد میں میری کو ئی ذمہ داری نہیں ہو گی توبیع صحیح ہو جائے گی، اگرچہ وہ سب عیوب نہ گنائے اورپھر مشتری نے ظاہری حالت درست دیکھ کر چیز خرید لی اور بعد میں اس چیز میں عیب پایا جو بائع کے پاس تھا تو اسے مبیع واپس  کرکے پیسے واپس لینے کا اختیار نہیں ہوگا،لہذا سائل کا سیکنڈ ہیند مو بائل یہ کہہ کر فروخت کر نا درست ہے کہ آپ ابھی دیکھ لو ،بعد میں میر ی کو ئی ذمہ داری نہیں۔

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"عن واثلة بن الأسقع قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «‌من ‌باع ‌عيبا لم ينبه لم يزل في مقت الله أو لم تزل الملائكة تلعنه» . رواه ابن ماجه"

(باب خیار البیع،ج2،ص869،رقم الحدیث:2873،ط:المکتبة ا لإسلامی)

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله ‌وصح ‌البيع بشرط البراءة من كل عيب) بأن قال بعتك هذا العبد على أني بريء من كل عيب."

(باب خیار العیب،ج5،ص46،ط:دار الفکر)

فقط اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509102029

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں