بھائی کی گواہی بھائی کے خلاف کس صورت میں قبول ہے؟
اگر کسی میں گواہ بننے کی شرائط موجود ہے تو اس کی گواہی بھائی کے خلاف شرعا معتبر ہے ۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وشهادة الإنسان على أخيه ولابن أخيه مقبولة".
(المحيط البرهاني: كتاب الدعوى، الفصل الثامن والعشرون: في دعوى النسب (9/ 373)، ط. دار الكتب العلمية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144402101405
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن