بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بھائی کی گواہی بھائی کے خلاف کس صورت میں قبول ہے؟


سوال

بھائی کی گواہی بھائی کے خلاف کس صورت میں قبول ہے؟

جواب

اگر  کسی میں گواہ بننے کی شرائط موجود ہے  تو اس  کی گواہی بھائی کے خلاف   شرعا معتبر ہے  ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وشهادة الإنسان على أخيه ولابن أخيه مقبولة". 

         (المحيط البرهاني: كتاب الدعوى، الفصل الثامن والعشرون: في دعوى النسب (9/ 373)، ط. دار الكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402101405

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں