بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

30 شوال 1445ھ 09 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بجلی کا کنڈا لگانا


سوال

ہمارے محلہ میں ایک شخص  ماہانہ پندرہ سو روپے کے عوض  کنڈے کی بجلی فروخت کرتا ہے  کیا ہمارے لیےمذکورہ رقم کے عوض  بجلی کا کنڈا لگانا جائز ہے؟

جواب

یہ بات واضح رہے کہ اس چیز کا بیچنا جائزہے جو  بیچنے والے کی ملکیت میں ہو یا جس کی ملکیت ہو اس نے بیچنے والے کو بیچنے کی اجازت دی ہو  اور اسی طرح اس چیز کا خریدنا جائز ہے جو بیچنے والے کی ملکیت ہو یا جس کی ملکیت ہو اس کی طرف سے بیچنے والے کو بیچنے کی اجازت  ہو اور  کسی کی مملوکہ  اشیاء کی خرید و فروخت  مالک کی اجازت کے بغیر جائز نہیں اسی بناء پر  سرکار کی اجازت کے بغیرسرکاری بجلی کاکسی بھی طریقہ سے استعمال اور اس کی خرید و فروخت ناجائز ہے ۔لہذا صورتِ مسئولہ میں سائل کے لیے   پیسوں کے بدلے یا بغیر  پیسوں کے بجلی کا کنڈا لگانا ناجائز ہے اور بدترین گناہ ہے۔

درر الحکام شرح مجلۃ الأحکام میں ہے:

"لا يجوز لأحد ‌أن ‌يتصرف في ملك الغير بلا إذنه هذه المادة مأخوذة من المسألة الفقهية (لا يجوز لأحد التصرف في مال غيره بلا إذنه ولا ولايته) الواردة في الدر المختار. فعليه إذا أراد شخص أن يبني بناء محاذيا لحائط بناء إنسان فليس له أن يستعمل حائط ذلك الشخص بدون إذنه حتى ولو أذنه صاحب الحائط فله بعدئذ حق الرجوع عن إذنه."

(المقالة الثانیة في بيان قواعد الكلية الفقهية،المادة:96، ج:1، ص:96، ط:دار الجيل)

وفيه ايضاّ:

"لا يجوز لأحد أن يأخذ مال أحد بلا سبب شرعي هذه القاعدة مأخوذة من المجامع وقد ورد في الحديث الشريف «لا يحل لأحد أن يأخذ متاع أخيه لاعبا ولا جادا فإن أخذه فليرده."

(المقالة الثانیة في بيان قواعد الكلية الفقهية،المادة:97، ج:1، ص:98، ط:دار الجيل)

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وأما شرائط النفاذ فنوعان أحدهما الملك أو الولاية والثاني أن لا يكون في المبيع حق لغير البائع فإن كان لا ينفذ كالمرهون والمستأجر كذا في البدائع."

(کتاب البیوع، الباب الأول فی تعریف البیع و رکنہ الخ، ج:3، ص:3، ط:دار الفکر بیروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507102026

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں