بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بغیر سحری کے نفلی روزہ رکھنا


سوال

کیا سحری کے بغیر نفلی روزہ رکھ سکتے ہیں؟

جواب

سحری کھانا مستحب عمل ہے اور حدیث میں اس کے کھانے کی ترغیب مذکور ہے اور اس میں برکت فرمائی گئی ہے، لہذا اگر چہ سحری کیے بغیر بھی کوئی روزہ رکھتا ہے تو اس کے لیے روزہ رکھنا درست ہے، لیکن بغیر عذر سحری ترک کرنا مناسب نہیں ہے، البتہ اگر نیند کے غلبہ کی وجہ سے آنکھ نہ کھلی اور سحری نہ کر سکا یا سحری کے وقت کھانے کے لیے کچھ نہیں ملا اس لیے سحری نہ کرسکا تب بھی روزہ رکھ سکتا ہے، اس سے روزے پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ احادیثِ مبارکہ میں رسول اللہ ﷺ کا معمول مذکور ہے کہ اگر آپ ﷺ  صبح کے وقت گھر میں کھانے کا پوچھتے تھے، اگر کھانے کے لیے کچھ نہ ہوتا تو روزے کی نیت فرمالیتے تھے۔

سنن ابن ماجه ت الأرنؤوط (2/ 592):

عن أنس بن مالك، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "تسحروا فإن في السحور بركة.

ترجمہ: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: سحرو کیا کرو؛ اس لیے کہ سحری میں برکت ہے۔

ایک اور حدیث میں ہے کہ اللہ تعالیٰ سحری کرنے والوں پر رحمت بھیجتے ہیں اور فرشتے ان کے لیے رحمت کی دعا کرتے ہیں۔ فقط و اللہ علم 


فتوی نمبر : 144110201767

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں