بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بغیر سامع کے قرآن سنانا


سوال

موجودہ لاک ڈاؤن میں بغیر سامع کے تراویح پڑھانا کیسا ہے?

جواب

اگر قرآن کریم اچھی طرح یاد ہو تو تراویح کی نما زمیں سامع کے بغیر بھی قرآن کریم سنانا درست ہے، اگر قرآن کریم سنانے والا دوران نماز کہیں بھول جائے یا شبہ ہوجائے تو سلا م پھیرنے کے بعد قرآن کریم کھول کر دیکھ لے، اگر کوئی ایسی غلطی ہو ئی ہو جس سے نماز فاسد نہ ہوتی ہو تو قرآن کریم کا وہ حصہ  جو غلط پڑھ لیا تھا وہ اگلی رکعت میں دوبارہ پڑھ لے ۔اور اگر کوئی ایسی غلطی ہوئی جس سے نماز فاسد ہوتی ہو تو اس صورت میں دونوں رکعتیں اور ان میں پڑھاجانے والا قرآن کریم دونوں دوبارہ لوٹائے گا۔

تاہم  تراویح میں ممکن ہو تو سامع کا ہونا زیادہ بہتر ہے، تاکہ قرآن کریم سنانے میں اطمینان رہے اور شبہ سے آدمی بچ جائے۔ (تراویح کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا، ص؛219،ط:بیت العمار)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201212

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں