غسل واجب کے دوران اگر صابن میسر نہ ہو یا اگر صابن ہو تو اسے جسم پر ملے بغیر پورے جسم کو صرف پانی سے تر کرنے سے غسل ہو جائے گا؟
غسلِ جنابت میں منہ اور ناک میں پانی ڈالنے کے بعد پورے جسم پر اس طرح پانی بہا دینا کافی ہے کہ جسم میں بال کے بقدر بھی کوئی حصہ خشک نہ رہ جائے، صابن کا استعمال نظافت کے لیے اچھا ہے، لیکن غسلِ جنابت کے صحیح ہونے کے لیے صابن کا استعمال کرنا ضروری نہیں ہے۔
واضح رہے کہ فرض غسل کے کل تین فرائض ہیں:
پس صورتِ مسئولہ میں صابن یا شیمپو لگانا غسلِ واجب کے لیے ضروری نہیں، خالص پانی سے فرائضِ غسل ادا کرنے سے طہارت حاصل ہو جائے گی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202201493
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن