بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بغیر لاؤڈ اسپیکر کے اذان دینے کے بعد دوسری مرتبہ لاؤڈ اسپیکر میں اذان دینا


سوال

بغیر لاوڈ سپیکر کے اذان ایک مرتبہ دی جائے پھر دوبارہ لاؤڈ سپیکر سے اذان دینا کیسا ہے ؟

جواب

صورت مسئولہ میں بغیر لاؤڈ اسپیکر کے اذان دینے کے بعد لاؤد اسپیکر پر دوبارہ اذان دینا ضروری نہیں تاہم اگر مسجد کے قریب آبادی تک اذان کی آواز نہ پہنچی ہو تو دوسری مرتبہ لاؤد اسپیکر  پر بھی  اذان دیناجائز ہے۔

بحر الرائق میں ہے:

"لأن تكراره مشروع كما في أذان الجمعة؛ لأنه لإعلام الغائبين فتكريره مفيد لاحتمال عدم سماع البعض بخلاف تكرار الإقامة إذ هو غير مشروع."

(کتاب الصلوۃ ، باب الأذان جلد ۱ ص: ۲۷۸ ط: دارالکتاب الإسلامي)

فتاوی محمودیہ میں ہے:

"اگر اس اذان کی خبر سب کو ہوگئی اور بجلی کے بھاگ جانے سے پوری اذان کی آواز نہیں پہنچ سکی تو یہ بھی کافی ہے ، دوسری اذان کی ضرورت نہیں ، تاہم اگر دوسری اذان بھی پڑھ دی جائے تب بھی کوئی گناہ نہیں ۔"

(باب الاذان جلد ۵ ص: ۴۵۰ ط:دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی)

فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144404101326

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں