بغیر لاوڈ سپیکر کے اذان ایک مرتبہ دی جائے پھر دوبارہ لاؤڈ سپیکر سے اذان دینا کیسا ہے ؟
صورت مسئولہ میں بغیر لاؤڈ اسپیکر کے اذان دینے کے بعد لاؤد اسپیکر پر دوبارہ اذان دینا ضروری نہیں تاہم اگر مسجد کے قریب آبادی تک اذان کی آواز نہ پہنچی ہو تو دوسری مرتبہ لاؤد اسپیکر پر بھی اذان دیناجائز ہے۔
بحر الرائق میں ہے:
"لأن تكراره مشروع كما في أذان الجمعة؛ لأنه لإعلام الغائبين فتكريره مفيد لاحتمال عدم سماع البعض بخلاف تكرار الإقامة إذ هو غير مشروع."
(کتاب الصلوۃ ، باب الأذان جلد ۱ ص: ۲۷۸ ط: دارالکتاب الإسلامي)
فتاوی محمودیہ میں ہے:
"اگر اس اذان کی خبر سب کو ہوگئی اور بجلی کے بھاگ جانے سے پوری اذان کی آواز نہیں پہنچ سکی تو یہ بھی کافی ہے ، دوسری اذان کی ضرورت نہیں ، تاہم اگر دوسری اذان بھی پڑھ دی جائے تب بھی کوئی گناہ نہیں ۔"
(باب الاذان جلد ۵ ص: ۴۵۰ ط:دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی)
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144404101326
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن