اگر کوئی شخص اپنے والد کی حیات میں اسکے کاروبار میں سے بغیر اسکی اجازت کے پیسے لیتا ہو اور والد کو معلوم بھی نہ ہو اور پھر والد کا انتقال ہو جائے اور اس شخص کو اپنی غلطی کا احساس ہو جائے تو ایسی صورت میں کیا کرنا چاہئیے؟
مذکورہ بالا صورت میں سب سے پہلے توبہ استغفار کرنا چاہئیے۔ جتنا مال بغیر اجازت لیا تھا، مکمل حساب لگاکے اتنا مال اب اپنے والد صاحب کے ترکہ میں ڈالدیں کیونکہ اب اس مال پر تمام ورثاء کا حق ہے۔۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200293
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن