بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بغیر داڑھی والے کا اذان دینے کا حکم


سوال

 جس مسلمان کی داڑھی نہ ہو، اس کے لیے اذان دینا کیسا ہے؟

جواب

داڑھی ایک مشت سے کم کرنا یا منڈوانا دونوں ناجائز اور حرام ہیں، ایسے شخص کا اذان دینا بھی مکروہ تحریمی ہے، ہاں اگر  قدرتی طور پر داڑھی ہے ہی نہیں تو پھر کوئی ممانعت نہیں۔

الدر المختار میں ہے:

"(ويكره أذان جنب وإقامته وإقامة محدث لا أذانه) على المذهب.

(و) أذان (امرأة) وخنثى (وفاسق) ولو عالما."

(كتاب الصلاة، ج:1، ص:392، ط:سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144405101400

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں