جس مسلمان کی داڑھی نہ ہو، اس کے لیے اذان دینا کیسا ہے؟
داڑھی ایک مشت سے کم کرنا یا منڈوانا دونوں ناجائز اور حرام ہیں، ایسے شخص کا اذان دینا بھی مکروہ تحریمی ہے، ہاں اگر قدرتی طور پر داڑھی ہے ہی نہیں تو پھر کوئی ممانعت نہیں۔
الدر المختار میں ہے:
"(ويكره أذان جنب وإقامته وإقامة محدث لا أذانه) على المذهب.
(و) أذان (امرأة) وخنثى (وفاسق) ولو عالما."
(كتاب الصلاة، ج:1، ص:392، ط:سعيد)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144405101400
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن