بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بغیر طلاق کے علیحدہ رہنے کے بعد دوبار ساتھ رہنے کا حکم


سوال

اگر میاں بیوی کی ایک سال ساتھ رہنے کہ بعد 2 سال سے زائد عرصے کی علیحدگی ہو اور ازدواجی تعلقات بھی اس دوران نہ ہوا ہو اور اس کے بعد تعلق ہو جائے تو کیا عدت ہوگی؟

جواب

صورت مسئولہ میں میاں بیوی  کابغیر طلاق کے علیحدہ رہنے سے خواہ وہ طویل عرصہ ہی کیوں نہ ہو ، دونوں کا نکاح ختم نہیں ہوتا اور نہ ہی عدت لازم ہو تی ہے۔

فتح القدیر میں ہے:

"لأنّ العدة وجبت للتعرف عن براءة الرحم في الفرقة الطارئة على النكاح ... ثمّ كونها تجب للتعرف لاينفي أن تجب لغيره أيضًا، وقد أفاد المصنف فيما سيأتي أنها أيضًا تجب لقضاء حق النكاح بإظهار الأسف عليه، فقد يجتمعان كما في مواضع وجوب الأقراء، وقد ينفرد الثاني كما في صور الأشهر."

(باب العدة، ج: ۴، صفحہ: ۳۰۸، ط:  دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509100023

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں