بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بغل اور زیر ناف بالوں کو کریم سے صاف کرنے کا حکم


سوال

بغلوں اور زیرِ ناف بالوں کو کریم سے صاف کیا جائے تو بالوں کی جڑیں رہ جاتی ہیں، جو نظر آرہی ہوتی ہیں اور وہ صاف بھی نہیں ہوتی تو کیا ان کو چھوڑ دینا ٹھیک ہوگا یا غلط؟ کیوں کہ بال اکھاڑنا بہت مشکل ہوتا ہے تو کریم استعمال کی جاتی ہے۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں مردوں کے لیے زیرِ ناف اور بغل کے بالوں کو  استرے/ریزر  وغیرہ سے صاف کرنا  بہتر ہے، اسی طرح   زیرِ ناف  وبغل کے بالوں کی  صفائی کے لیے   کریم  وغیرہ بھی استعمال  کرنا جائز ہے، جب کہ خواتین کے لیے کریم یا پاؤڈر وغیرہ استعمال کرنا بہتر ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"(قوله ويستحب حلق عانته) قال في الهندية ويبتدئ من تحت السرة ولو عالج بالنورة يجوز".

(کتاب الحظر والاباحۃ،406/6،سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411102417

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں