بغلوں اور زیرِ ناف بالوں کو کریم سے صاف کیا جائے تو بالوں کی جڑیں رہ جاتی ہیں، جو نظر آرہی ہوتی ہیں اور وہ صاف بھی نہیں ہوتی تو کیا ان کو چھوڑ دینا ٹھیک ہوگا یا غلط؟ کیوں کہ بال اکھاڑنا بہت مشکل ہوتا ہے تو کریم استعمال کی جاتی ہے۔
صورتِ مسئولہ میں مردوں کے لیے زیرِ ناف اور بغل کے بالوں کو استرے/ریزر وغیرہ سے صاف کرنا بہتر ہے، اسی طرح زیرِ ناف وبغل کے بالوں کی صفائی کے لیے کریم وغیرہ بھی استعمال کرنا جائز ہے، جب کہ خواتین کے لیے کریم یا پاؤڈر وغیرہ استعمال کرنا بہتر ہے۔
فتاوی شامی میں ہے :
"(قوله ويستحب حلق عانته) قال في الهندية ويبتدئ من تحت السرة ولو عالج بالنورة يجوز".
(کتاب الحظر والاباحۃ،406/6،سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144411102417
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن