بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بغیر استاد کے قرآن کی تفسیر پڑھنا


سوال

کیا کوئی شخص بغیر استاد کے قرآنِ  مجید کی تفسیر پڑھ سکتا ہے؟

جواب

قرآنِ کریم کا ترجمہ اور تفسیر سمجھنے اور اس کو دوسروں کو پڑھانے کے لیے خود  اِن علوم پر دست رس کے  ساتھ ساتھ   دیگر وہ علوم جو اس کے لیے معاون ہیں بقدرِ ضرورت ان کا سیکھنا بھی ضروری ہے، یہی وجہ ہے کہ دینی مدارس میں جہاں قرآنِ کریم کا ترجمہ اور تفسیر پڑھائی جاتی ہے  وہیں صرف ، نحو، بلاغت اور اصولِ تفسیر وغیرہ    علوم بھی پڑھائے جاتے ہیں، لہذا  قرآنِ  مجید   کی تفسیر پڑھنے اور سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ کسی جید عالمِ دین کی نگرانی میں ہی کتبِ تفسیر کا مطالعہ کیا جائے، از خود  قرآن کی تفسیر پڑھنے میں یہ احتمال رہتا ہے کہ   غلط مطلب کو درست سمجھ بیٹھے اور اس کے مطابق اعتقاد رکھے یا عمل کرے، جو  کہ دین میں بڑا  نقصان ہے؛ اس لیے کسی مستند عالم کی نگرانی میں کتبِ تفسیر کا مطالعہ کرنا چاہیے۔

اردو زبان میں عوام الناس کے لیے درج ذیل تراجم و تفاسیر مفید ہوں گی:

1- "آسان ترجمہ قرآن" (از مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ)

2-  "آسان بیان القرآن، مع تفسیر عثمانی"  (تسہیل و ترتیب مولانا محمد عمر بدخشانی صاحب مدظلہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200252

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں