کیا کوئی شخص بغیر استاد کے قرآنِ مجید کی تفسیر پڑھ سکتا ہے؟
قرآنِ کریم کا ترجمہ اور تفسیر سمجھنے اور اس کو دوسروں کو پڑھانے کے لیے خود اِن علوم پر دست رس کے ساتھ ساتھ دیگر وہ علوم جو اس کے لیے معاون ہیں بقدرِ ضرورت ان کا سیکھنا بھی ضروری ہے، یہی وجہ ہے کہ دینی مدارس میں جہاں قرآنِ کریم کا ترجمہ اور تفسیر پڑھائی جاتی ہے وہیں صرف ، نحو، بلاغت اور اصولِ تفسیر وغیرہ علوم بھی پڑھائے جاتے ہیں، لہذا قرآنِ مجید کی تفسیر پڑھنے اور سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ کسی جید عالمِ دین کی نگرانی میں ہی کتبِ تفسیر کا مطالعہ کیا جائے، از خود قرآن کی تفسیر پڑھنے میں یہ احتمال رہتا ہے کہ غلط مطلب کو درست سمجھ بیٹھے اور اس کے مطابق اعتقاد رکھے یا عمل کرے، جو کہ دین میں بڑا نقصان ہے؛ اس لیے کسی مستند عالم کی نگرانی میں کتبِ تفسیر کا مطالعہ کرنا چاہیے۔
اردو زبان میں عوام الناس کے لیے درج ذیل تراجم و تفاسیر مفید ہوں گی:
1- "آسان ترجمہ قرآن" (از مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ)
2- "آسان بیان القرآن، مع تفسیر عثمانی" (تسہیل و ترتیب مولانا محمد عمر بدخشانی صاحب مدظلہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144210200252
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن