بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بدنظری سے بچنے کا طریقہ


سوال

میرے شوہر دو بیویوں کے باوجود ہر عورت پر نظر رکھتے ہیں،بہت سمجھاتی ہوں پر کسی طرح نہیں سمجھ رہے،جب کہ دو جوان ہوتی بیٹیوں کے باپ ہیں، مجھے ڈر لگتا ہے کہ ان کی وجہ سے هماری بیٹیوں کی زندگی خراب نہ هو جائے، برائے مہربانی کوئی وظیفہ بتائیں جس سے ان کی بد عادتیں ٹھیک ہو جائیں ۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں بدنظری سے بچنے کا باقاعدہ کوئی وظیفہ تو نہیں ہے، البتہ  سائله كے شوهر حضور صلی اللہ علیہ وسلم  کی  دو حدیثیں  ذہن میں رکھے،  امید ہے  کہ بد نظری سے بچنے کی توفیق ملے گی، پہلی یہ کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی  مسلمان اگر کسی عورت کے محاسن پر اول مرتبہ نظر پڑتے ہی اپنی نظر نیچی کرلے تو اللہ تعالیٰ اسے ایک ایسی عبادت کی توفیق عطا فرماتے ہیں جس کی حلاوت اسے محسوس ہوتی ہے، اور  دوسری  حدیث میں آتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ اے علی! پہلی نظر جو دفعة کسی عورت پر پڑجائے وہ تو معاف ہے اور اگر تم نے نظر کو جمائے رکھا یا دوبارہ نظر ڈالی تو اس کا وبال قیامت میں تم پر ہوگا۔

اس کے علاوہ  آپ کے شوہر کو چاہیے کہ نیک ماحول اور صحبت اختیار کریں اور کسی اللہ والے سےاپنی اصلاح کروائیں اور  یہ ذہن میں رکھیں کہ جس طرح آپ اس بات کو ناپسند کریں گے کہ کوئی آپ کی بہن ،بیٹی کو بری نظر سے دیکھے اسی طرح ہر لڑکی کسی کی بہن اور کسی کی بیٹی ہے، اس کی عزت کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے نیز سائلہ کا شوہر یہ سوچے کہ قیامت کے دن اگر والدین، بیوی بچوں، بہن بھائیوں، اساتذہ، شاگرد، دوستوں  اور تمام مخلوق کے سامنے بتایا جائے گا  کہ فلاں بن فلاں نے فلاں دن فلاں وقت یہ گناہ کیا ہے، تو اس وقت آدمی شرم سے پانی پانی ہوجائے گا، قیامت کا وہ منظر سوچے تو امید ہے کہ بد نظری کا ترک کرنا آسان ہوجائے گا۔

بزرگ فرماتے ہیں کہ اگر کسی گناہ سے بچنا مشکل ہورہاہو تو  آدمی یہ سوچے کہ اگر اس گناہ کرتے وقت مجھے میرے والدین (یا کوئی بھی ایسے رشتہ و تعلق والا شخص جس سے انسان اپنا گناہ چھپانا چاہے مثلاً اساتذہ یا شاگرد وغیرہ) دیکھ لیں تو کیا میں ان کے سامنے یہ گناہ کرسکوں گا؟ یا شرمندہ ہوں گا؟ پھر یہ سوچے کہ جب میں والدین کے سامنے گناہ سے شرماتا ہوں تو اللہ تعالیٰ جو ہر وقت مجھے دیکھ رہے ہیں، جو میرے خالق اور  حقیقی محسن ہیں اور حساب و کتاب پر مکمل قادر ہیں، ان کے سامنے میں کس منہ سے حاضر ہوں گا۔  اور ان سب باتوں کی عادت پیدا کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ کے نیک بندوں کی صحبت انتہائی ضروری ہے۔ اس کے ساتھ  ساتھ  سائلہ اپنے شوہر کو  حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحب قدس سرہ  کی تالیف ”بدنظری کا علاج“  بازار  سے  لے کر اس کا مطالعہ کرائیں۔

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"وعن أبي أمامة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «ما من مسلم ينظر إلى محاسن امرأة أول مرة ثم يغض بصره إلا أحدث الله له عبادة يجد حلاوتها» . رواه أحمد"

(کتاب النکاح ، باب النظر إلی المخطوبة و بیان العورات،2/ 934، ط : المکتب الإسلامي ۔ بیروت)

و فیہ ایضا :

"وعن بريدة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لعلي: «يا علي لا تتبع النظرة النظرة فإن لك الأولى وليست لك الآخرة» . رواه أحمد والترمذي وأبو داود والدارمي."

(کتاب النکاح ، باب النظر إلی المخطوبة و بیان العورات 2/ 933،ط : المکتب الاسلامي ۔ بیروت)

فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144311101333

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں