تیس اگست کو بیٹا پیدا ہوا ہے ، اعداد کے حساب سے کوئی اچھا سا نام تجویز کردیں۔
شریعتِ مطہرہ نے مسلمانوں کو اپنے بچوں کے اچھے نام رکھنے کا حکم دیا اور اس کو والدین پر اولاد کا حق قرار دیا ، اور جن ناموں کے معنی اچھے نہیں ہیں ان کو رکھنے سے منع کیا، خود آپ ﷺ نے بہت سے لوگوں کے ایسے نام جن کے معنی اچھے نہیں ہوتے، ان کو تبدیل کرکے اچھے معنی والے نام رکھ دیے؛ لہذا نام کے اچھا اور بامعنی ہونے کا انسان کی شخصیت پر اثر پڑتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اچھے نام رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
لیکن پیدائش کے دن اور تاریخ کا حساب کرکے یا ستاروں کی مناسبت سے نام رکھنے کا اہتمام کرنا اور اس سے نام کا انسانی شخصیت پر بھاری ہونا یا اس کے اچھا اثر ہونے کا عقیدہ رکھنا شرعاً درست نہیں ہے۔
لہذا آپ اپنے بیٹے کے لیے صحابہ کرام ؓ کے ناموں میں سے کوئی نام منتخب کرلیں، اس مقصد کے لیے ہماری ویب سائٹ پر ’’اسلامی نام‘‘کے سیکشن سے بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144402100692
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن