بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

محرم میں بچے کی پیدائش پر مبارک باد دینا


سوال

کیامحرم میں مبارک باد دے سکتے ہیں؟ مثلاً کسی کے گھر بیٹا ہو اس کو مبارک باد دینا۔ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں محرم الحرام یا کسی بھی مہینہ میں کسی کو بچے کی ولادت یا کسی اور خوشی کے موقع پر مبارک باد  دینا ،شرعی اعتبار سے اس میں کوئی قباحت نہیں ہے،محرم الحرام کے مہینہ کو غم کا  مہینہ سمجھنا بے اصل اور ناجائز ہے۔

الفقہ الاسلامی وادلتہ میں ہے:

"وتستحب كما تقدم التهنئة بالمولود بين الرجال وبين النساء، بأن يقال: ‌بارك ‌الله ‌لك ‌في ‌الموهوب لك، وشكرت الواهب، وبلغ أشده، ورُزقت بِرَّه. ويجيب الوالد والوالدة: بارك الله لكم، وبارك عليكم، وأجزل ثوابكم."

(القسم الأول: العبادات، الباب الثامن: الأضحية والعقيقة، الفصل الثاني: العقيقة وأحكام المولود، المبحث الثاني ـ أحكام المولود،التسمية بما لا يليق إلا بالله، ج: 4 ص: 2754 ط: دار الفکر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144501101036

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں