بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچے کا عقیقہ کرنے کے بعد دو تین دن کی تاخیر سے حلق کروانے کا حکم


سوال

 عقیقہ کے  بعد والے دن میں سر منڈوانا کیسا ہے؟  یعنی ایک یا دو دن بعد سر منڈوانا۔

جواب

 بصورتِ  مسئولہ مستحب تو یہی ہے کہ عقیقہ کا جانور ذبح کرنے اور بچے کے سر کے بال حلق کرنے کا وقت (پیدائش کے ساتویں دن) یکے بعد دیگرے ہو (یعنی عقیقہ کا جانور ذبح کرنے کے بعد بچے کا سر منڈوالیا جائے )، دونوں کے درمیان فاصلہ نہیں ہونا چاہیے،تاہم اگر کسی وجہ سے عقیقہ کا جانور ذبح کرنے کے بعد حلق کروانے میں تاخیر ہوجائے اور کچھ دن بعد حلق کروالیا جائے تو اس کی بھی اجازت ہے،  بچے کے سر کے بال حلق کروانے کی حکمتیں حاصل  ہوجائیں گی، البتہ مستحب وقت فوت ہوجائےگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"يستحب لمن ولد له ولد أن يسميه يوم أسبوعه ويحلق رأسه ويتصدق عند الأئمة الثلاثة بزنة شعره فضة أو ذهبا ثم يعق عند الحلق عقيقة إباحة على ما في الجامع المحبوبي، أو تطوعا على ما في شرح الطحاوي،"

(كتاب الاضحية، خاتمة، ج:6، ص:336، ط:ايج ايم سعيد) 

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144206200985

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں