بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دو سال سے کم عمر بچھڑے کی قربانی کا حکم


سوال

میرے کٹے(بچھڑے)کی عمر ابھی 16 ماہ ہے جس کا  وزن تقریباً  100 کلو سے زیادہ ہے،کیا اس پر قربانی جائز ہے؟

جواب

گاۓ بھینس میں سے  دو سال سے سے کم عمر جانور کی قربانی نہیں ہوتی،چونکہ  عید الاضحی کے ایام تک بھی یہ بچھڑا دو سال(24ماہ)کا نہیں ہوگا،لہذا اس سا ل  اس کی قربانی کرنا جائز نہیں ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(وصح الجذع) ذو ستة أشهر (من الضأن)إن كان بحيث لو خلط بالثنايا لا يمكن التمييز من بعد. (و) صح (الثني) فصاعدا من الثلاثة والثني (هو ابن خمس من الإبل، وحولين من البقر والجاموس، وحول من الشاة) والمعز والمتولد بين الأهلي، والوحشي يتبع الأم قاله المصنف......

(قوله من الضأن) هو ما له ألية منح، قيد به لأنه لا يجوز الجذع من المعز وغيره بلا خلاف كما في المبسوط قهستاني.....وفي البدائع: تقدير هذه الأسنان بما ذكر لمنع النقصان لا الزيادة، فلو ضحى بسن أقل لا يجوز، وبأكبر يجوز وهو أفضل. ولا تجوز بحمل وجدي وعجول وفصيل لأن الشرع إنما ورد بالأسنان المذكورة."

(کتاب الاضحیۃ،ج:6،ص:321/322،ط:سعید)

فقط وللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508102208

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں