ایک بچھڑے میں عقیقہ کے ۷ حصے ہوتے ہیں یا ایک ؟
جس بچھڑے کی عمر دو سال مکمل نہ ہوئی ہو، اس میں عقیقہ کرنا درست نہیں ہے، اگرچہ ایسا جانور کتنا ہی فربہ کیوں نہ ہو۔
تاہم اگر عمر دو سال یا اس سے زائد ہو اور قربانی سے مانع بننے والے عیوب سے پاک ہو تو ایک بڑے جانور میں عقیقے کے سات حصے ہوسکتے ہیں۔
العقود الدرية في تنقيح الفتاوى الحامدية (2 / 213):
"وحكمها كأحكام الأضحية". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144111201450
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن