بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچوں کو وائپس سے صاف کرنا اور ان کے لیے دعا


سوال

جو چھوٹے بچے ہوتے ہیں وہ اگر پیشاب پاخانہ کر دیتے ہیں تو ان کو پانی سے نہیں دھلایا جاتا ہے ان کو ایسے ہی جو آج کل مارکیٹ میں وائپس آتے ہیں ان سے پونچھ دیتے ہیں تو کیا ایسے میں بچے صاف ہو جاتے ہیں پھر ان کو ایسے میں ہی سب بڑے لیتے ہیں اگر وہ وائپس سے صاف کرنے پر صاف نہیں ہوتے تو ان کو کیسے صاف کیا جائے براے مہربانی مجھے سمجھا دیجئے  اور ابھی الحمدللہ میں حاملہ ہوں تو براے کرم مجھے کچھ ایسا عمل اور کوئی دعا بتا دیجیۓ جس سے میری اولاد نیک و صالح ہو۔

جواب

چھوٹے بچے کا پیشاب بھی ناپاک ہے، اگر وہ کپڑے  پر لگ جائے تو اس کو پاک کیے بغیر نماز پڑھنا درست نہیں ہوگا، اس لیے بچہ کا پیشاب کسی مرد یا عورت کے کپڑوں پر لگ جائے تو اس کو پاک کرنا ضروری ہے،  لیکن  بچے کے پیشاب کرنے کے بعد خود  اس بچے کو ہر بار پانی سے دھلانا ضروری نہیں ہے, بلکہ کپڑے، ٹشو  یا بے بی وائپس وغیرہ صاف کرکے ان کے کپڑے تبدیل کیے جاسکتے ہیں، پھر صاف کپڑوں میں اس بچے کو اٹھانے سے اٹھانے والے کے کپڑے بھی ناپاک نہیں ہوں گے۔

اوراس دعا کا اہتمام فرمائیں:

نیک، صالح ازواج و اولاد اور پرہیزگاروں کی پیشوائی کے حصول کے لیے یہ پڑھے:

"رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيّٰتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَّجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِيْنَ إِمَامًا."(سورة الفرقان، 74)

ترجمہ:

"اے ہمارے پروردگار! ہمیں ہماری ازواج و اولاد کی طرف سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا کر، اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنادے۔"

"رد المحتار علی الدر المختار"میں ہے:

"(و) قدر (بتثليث جفاف) أي: انقطاع تقاطر (في غيره) أي: غير منعصر مما يتشرب النجاسة وإلا فبقلعها.

(قوله: مما يتشرب النجاسة إلخ) حاصله كما في البدائع أن المتنجس إما أن لا يتشرب فيه أجزاء النجاسة أصلا كالأواني المتخذة من الحجر والنحاس والخزف العتيق، أو يتشرب فيه قليلا كالبدن والخف والنعل أو يتشرب كثيرا؛ ففي الأول طهارته بزوال عين النجاسة المرئية أو بالعدد على ما مر؛ وفي الثاني كذلك؛ لأن الماء يستخرج ذلك القليل فيحكم بطهارته...(قوله: وإلا فبقلعها) المناسب فبغسلها؛ لأن الكلام في غير المرئية أي: ما لا يتشرب النجاسة مما لا ينعصر يطهر بالغسل ثلاثا ولو بدفعة بلا تجفيف كالخزف والآجرالمستعملين كما مر وكالسيف والمرآة ومثله ما يتشرب فيه شيء قليل كالبدن والنعل."

(ص:٣٣٢،ج:١،کتاب الطهارة،باب الأنجاس،ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403100547

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں