بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچوں کو ترغیباً فجر کی نماز کی پابندی پر سائیکل ہدیہ کرنا اور اس کے لیے چندہ جمع کرنا


سوال

ایک ادارے کی طرف سے ایک پروگرام کیا جاتا ہے ، جس میں بچوں کو فجر کی نماز چالیس روز پڑھنے پر انعام کے نام پر سائیکل دی جاتی ہے ، جس کی اندازاً قیمت 24000 ہے ۔ اس میں 8000 روپے لیے جارہے ہیں، اگر بچہ کی اس مقابلہ میں ساری حاضریاں ہوں تو سائیکل دی جائے گی، اب یہ رقم مسجد کی انتظامیہ حصہ لینے والے بچوں کے والدین سے تقاضا کر رہی ہے،  اگر بچہ مقابلہ میں کامیاب نہ ہوا تو وہ رقم واپس کر دی جاتی ہے۔

یہ رقم پہلے سےجمع کروانا اور انعام جیتنے پر سائیکل وصول کرنے کا کیا حکم ہے ؟

جواب

اگر مذکورہ ادارہ بچوں کو نماز کا عادی بنانے کے لیے کوشاں ہے اور اس کے لیے انعام بھی مقرر کرتا ہے؛ تاکہ بچوں میں نماز کا شوق پیدا ہو اور بچے نماز کے عادی بن جائیں تو یہ بچوں کے ساتھ خیر سگالی و خیر خواہی ہے،  پھر اگر بچوں کو انعامات دینے کے لیے حصہ لینے والے بچوں کے والدین سے رقم کا مطالبہ کیا جاتا ہے اور والدین مذکورہ رقم خوشی سے جمع کراتے ہیں اور سائیکل حاصل نہ ہونے کی صورت میں رقم واپس کر دی جاتی ہے تواس میں کوئی قباحت نہیں، یہ صورت خرید و فروخت کے وعدے کی ہے  اور ادارہ بچوں كي ترغيب كے ليے سستے داموں سائیکل فروخت کرنے کا وعدہ کر رہا  ہے، ہاں! اگر سائیکل حاصل نہ ہونے کی صورت میں رقم واپس نہیں کی جاتی ہے تو ایسی صورت میں یہ معاملہ جوا ہونے کی وجہ سے ناجائز ہو گا۔

لہذا مذکورہ مقابلہ میں شرکت کے لیے ایڈوانس رقم کا جمع کروانا اور بعد میں شرائط پر اترنے پر سائیکل وصول کرنا شرعاً جائز ہے، البتہ ادارہ پر لازم ہے کہ وہ مقابلہ کے آغاز سے پہلے ہی بچوں کے والدین کے سامنے سائیکل کے حصول کا پورا طریقہ واضح کردے تاکہ کوئی ابہام نہ رہے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"لأن القمار من القمر الذي يزداد تارةً وينقص أخرى، وسمي القمار قماراً لأن كل واحد من المقامرين ممن يجوز أن يذهب ماله إلى صاحبه، ويجوز أن يستفيد مال صاحبه وهو حرام بالنص".

(کتاب الحظر و الاباحۃ، فصل فی البیع، ج:۶ ؍۴۰۳ ،ط:سعید )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401101200

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں