بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچوں کو کھانا کھلاتے ہوئے کارٹون دکھانا


سوال

بچے کو کھانا کھلاتے ہوئے "میں طوطا ، میں طوطا"  والی پویم جو کہ کارٹون ہے وہ دکھاسکتے ہیں یا نہیں ؟

جواب

صورت مسئولہ میں بچوں کو کھانا کھلاتے ہوئے کارٹون دکھانا جائز نہیں اس لیے کہ اس میں جاندار کی تصویر اور میوزک ہوتا ہے نیز ماں باپ کی ذمہ داری ہے کہ بچوں کی دینی تربیت کریں اس طرح کی لہو لعب چیزوں کا عادی بنانے کے بجائے بچوں کو بہلانےکے لیے دوسرے ذرائع استعمال کریں  بچوں کو کھانا کھلانے کی غرض سے کارٹون دکھانے سے پرہیز کریں،بلکہ قرآن کی آیت پڑھ کر سنائے ، درود شریف پڑھ کر سنائے وغیرہ تا کہ رحمت اور برکت بھی ہو اور بچے کے ذہن میں محفوظ بھی ہو جائے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم الإجماع على تحريم ‌تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى."

(کتاب الصلوۃ ، باب مایفسد الصلوۃ و مایکرہ فیها جلد 1 ص: 647 ط: دارالفکر)

در المختار میں ہے:

"قال ابن مسعود صوت اللهو والغناء ينبت النفاق في القلب كما ينبت الماء النبات. قلت: وفي البزازية استماع صوت الملاهي كضرب قصب ونحوه حرام لقوله - عليه الصلاة والسلام - «استماع الملاهي معصية والجلوس عليها فسق والتلذذ بها كفر» أي بالنعمة."

(کتاب الحظر و الإباحة جلد 6 ص: 348 ، 349 ط: دارالفکر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144501101661

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں