بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

3 ربیع الثانی 1446ھ 07 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

بچوں کو فرضی کہانیاں سنانا


سوال

 بعض اوقات  بوڑھے لوگ بچوں کو بنا ہوا قصہ سناتے ہیں،  اس کا شرعی حکم کیا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں بچوں کی تربیت، ذہن تیز کرنے،  اور ان کی تعلیمی دل چسپی  بڑھانے وغیرہ  کے لیے  انہیں  اخلاقی، اصلاحی اور سبق آموز کہانیاں سنانا جائز ہے، اگرچہ وہ فرضی بنائی ہوئی ہوں، تاہم اگر اسلام کے قابلِ رشک حقیقی کرداروں کے حقیقی واقعات  دل چسپ پیرائے میں بچوں کو سنائے جائیں تو یہ ان کی تربیت کے لیے زیادہ مؤثر اور بہتر ہے۔

اور ایسی کہانیاں جس میں اسلامی اقدار کی توہین ہو، یا  وہ کہانیاں شرعًا و اخلاقًا  درست نہ ہوں تو وہ سنانا جائز نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200236

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں