چھوٹے بچوں کے لیے آج کل موبائل میں کارٹون آتے ہیں وہ دکھاناکیساہے ؟
صورت مسئولہ میں بچوں کو کارٹون دکھانا جائز نہیں؛ اس لیے کہ اس میں جاندار کی تصویر اور میوزک ہوتا ہے، نیز ماں باپ کی ذمہ داری ہے کہ بچوں کی دینی تربیت کریں اس طرح کی لہو لعب والی چیزوں کا عادی بنانے کے بجائے بچوں کو بہلانےکے لیے دوسرے جائز ذرائع استعمال کریں ،اگر بچپن ہی میں لہو و لعب اور لایعنی قسم کی چیزوں کا عادی بنادیا گیا، تو اندیشہ ہے کہ ان چیزوں کی قباحت کا شعور ہی ختم ہوجائے، پھر بڑے ہوکر لہو و لعب سے روکنا مشکل ہوجائے گا، بچہ کو بہلانے کے لیے دوسرے جائز ذرائع استعمال کیے جاسکتے ہیں ۔
فتاوی شامی میں ہے :
"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ."
(کتاب الصلاۃ،باب ما یفسد الصلاۃ ومایکرہ فیہا،ج:1،ص:647،سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144507100195
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن