بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچوں کو بدمعاش بولنے کا حکم


سوال

1:بچوں کو بدمعاش لفظ بولنا کیسا ہے؟

۔ 2:خواب میں پیسوں کوچھنتے ہوئے دیکھنا کیسا ہے؟کہ کسی اور کے پیسے کوئی ہم سے چھین کے لے کرجارہاہے۔

جواب

1۔ واضح رہے کہ بد معاش اس شخص کو کہتے ہیں جس کی  روزی برے کاموں پر منحصر ہو یعنی حرام خور اور شریر کو کہتے ہیں،کسی کو بھی اس طرح کے الفاظ اور برے القابات سے نہیں پکارنا چاہیے ، کیوں کہ یہ قرآن وسنت کے منافی عمل ہے، اور بچوں کی تربیت پر برا اثر پڑتا ہے، لہذا بچوں کو اس طرح کے برے القابات سے نہیں پکارنا چاہیے۔

2۔ یہ سوال خواب جامعہ کے ویپ سائٹ پر خواب کی تعبیر والے سیکشن میں دوبارہ ارسال فرمائیں ، ان شاء اللہ جواب دے دیا جائے گا۔

الجامع لاحکام القرآن (تفسير القرطبی) میں ہے:

"الثانية- قوله تعالى:" ولا تنابزوا بالألقاب" النبز (بالتحريك) اللقب، والجمع الأنباز. والنبز (بالتسكين) المصدر، تقول: نبزه ينبزه نبزا، أي لقبه. وفلان ينبز بالصبيان أي يلقبهم، شدد للكثرة. ويقال النبز والنزب لقب السوء. وتنابزوا بالألقاب: أي لقب بعضهم بعضًا. وفي الترمذي عن أبي جبيرة بن الضحاك قال: كان الرجل منا يكون له الاسمين والثلاثة فيدعى ببعضها فعسى أن يكره، فنزلت هذه الآية" ولا تنابزوا بالألقاب".

(سورة الحجرات، رقم الآية:11، ج:16، ص:318، ط:دارالكتب المصرية)

فیروز اللغات میں ہے:

"بد معاش: وہ شخص جس کی روزی برے کاموں پر منحصر ہو، حرام خور، شریر، لُچھا."

(ب،د: ص:187، ط:فیروز سنز لاہور)

فتاوی محمودیہ میں ہے:

"سوال: کسی شخص کو شیطان کہنا کیساہے ؟

الجواب حامداًومصلیاً

اگرکوئی شخص شیطانی کام کرتاہے ،تب بھی اس کو شیطان نہیں کہنا چاہیے۔"

(باب التعزیر، کسی کو شیطان کہنا، ج:4، ص:114، ط:ادارۃ الفاروق)

فقط واللہ اَعلم


فتوی نمبر : 144506100824

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں