بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچی کے لیے حورین فاطمہ نام رکھنا


سوال

میں نے اپنی بیٹی کا نام حور ین فا طمہ رکھا ہے۔ کیا یہ نام درست ہے؟ اگر یہ نام درست نہیں ہے تو مجھے نام تبدیل کر کے کون سا نام رکھنا چاہیے؟

جواب

’’حُوْرین‘‘ (’ح‘ کے ضمہ کے ساتھ) لفظ ’’حُوْر‘‘  کی تثنیہ یا جمع ہوسکتا ہے، اور لفظِ ’’حُوْر‘‘ میں تین احتمال ہیں:

  1- ’’أَحْوَر‘‘ (مذکر صفت) کی جمع ہو۔ اس اعتبار سے یہ نام رکھنا درست نہیں۔

2- ’’حَوْرَاء‘‘ (مؤنث صفت کی جمع ہو)، اس اعتبار سے اس کا معنیٰ ہیں: سفید رنگت والی عورتیں،  ’’حور‘‘ جنت کی عورتوں  کو کہتے ہیں۔ لیکن ’’حُوْر‘‘ مفرد نہیں، بلکہ جمع ہے۔ ان دونوں احتمالات (’’أَحْوَر‘‘کی جمع ہو یا ’’حَوْرَاء‘‘  کی) کے اعتبار سے ’’حُوْر‘‘ کی تثنیہ یا جمع ’’حُوْرین‘‘ درست نہیں ہے۔

3- ’’حُوْر‘‘ (مفرد اسم) ہو، اس کا معنیٰ ہے: نقصان، اور ہلاکت۔ 

خلاصہ یہ ہے کہ مذکورہ نام رکھنا یا اسے نام کا جزء بنانا مناسب نہیں ہے۔

فاطمہ کا معنی ہے: وہ عورت جس سے اس کے بچے کا دودھ چھڑا دیا گیا ہو۔

مذکورہ نام نبی کریم ﷺ کی بیٹی کا ہے جو کہ بابرکت ہے لہذا صرف "فاطمہ" نام رکھنا درست ہے، اور اگر حورین سے ملتا جلتا نام رکھنا ہو تو  حورین کے بجائے ”حورِ عین“ نام رکھ سکتے ہیں، اس کا    معنی "سیاہ چشم عورتیں" ہے، جس کی آنکھوں کی سفیدی نہایت سفید اور سیاہی نہایت سیاہ ہو، قرآنِ کریم میں بھی یہ لفظ استعمال ہوا ہے۔

معجم اللغة العربية المعاصرة:

"حُور [جمع]: مف حَوراءُ: نساء الجنّة " {حُورٌ مَقْصُورَاتٌ فِي الْخِيَامِ}.
 حُور عين: نساءٌ بيض أو شديدات بياض العين مع شدّة سواد الحدقة، أو نساء واسعات العين مع شدّة بياض لبياضها وسوادٍ لسوادها، {مُتَّكِئِينَ عَلَى سُرُرٍ مَصْفُوفَةٍ وَزَوَّجْنَاهُمْ بِحُورٍ عِينٍ} ".

(ح و ر، ج:1، ص:579، ط: عالم الكتب)

المعجم الوسیط میں ہے:

"(الْحور) ‌النَّقْص ‌والهلاك وَيُقَال إِنَّه فِي حور وبور فِي غير صَنْعَة وَلَا إجادة أَو فِي ضلال وَالْبَاطِل فِي حور فِي نقص وتراجع وَجمع حوراء."

(باب الحاء، ج:1، ص:205، ط:دار الدعوة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144501101685

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں