بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچی کے لیے نام کی تجویز


سوال

میں سرینگر کشمیر سے ہوں۔ آپ سے درخواست ہے کہ بچی 14-08-2020 time 07…20  کو پیدا ہوئی، آپ تجویز کریں کہ کیا  نام رکھیں، ماں کا نام ۔۔۔، پیدائش16-02-1989!

جواب

شریعتِ مطہرہ کی ہدایات بچیوں کے نام رکھنے کے متعلق یہ ہے کہ ازواجِ  مطہرات یا دیگر صحابیات مکرمات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کسی نام پر بچیوں کے نام رکھے جائیں یا کم از کم کوئی اچھے معنی والا عربی نام رکھا جائے، ہماری ویب سائٹ پر اسلامی ناموں والے سیکشن میں بہت سے اچھے  اچھے نام موجود ہیں ان کو دیکھ کر اس میں سے منتخب کرلیں، کچھ نام یہاں بھی ذیل میں ذکر کیے جارہے ہیں:صحابیات کے ناموں میں سے چند نام درج کیے جاتے ہیں ان ناموں میں سے جو نام پسند ہو وہ رکھ لیں:

خدیجہ، عائشہ، رَملہ، میمونہ، جویریہ، صفیہ، فاطمہ،نفیسہ،خولہ،  سعاد، آسیہ، أرویٰ ، آمنہ، اسماء، اُمیمہ، اُمامہ،  برزہ، بریرہ، برکہ،  ثویبہ،حسّانہ، حمنہ ، رائعہ، عاتکہ،عمارہ، عمیرہ،لبابہ، لبنی،ماریہ، مریم،ملیکہ،  نائلہ، زِنِّیْرہ۔

باقی نام رکھنے میں بچے کی تاریخِ پیدائش اور وقت یا والدین کے نام، تاریخِ پیدائش کا عمل دخل نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112201651

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں