بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچی کا نام سنایہ رکھنا


سوال

"سنایہ" نام رکھنا کیسا هے؟ کیا"سنایہ"کے معنی "مکمل چیز" ہیں؟ لغت میں یہ لفظ نہیں ملا، لیکن اس ویب سائٹ پر یہ نام فہرست میں موجود هے۔ کیا میں یہ بیٹی کا نام رکھ لوں؟

جواب

"سنایہ" (سِنَايَة)  کے معنی ہیں: تمام (مکمل) چیز، پوری کی پوری،  جیسے کہا جاتا ہے  "أخذته بسنايته" میں نے اس کو سارا کا سارا (یعنی مکمل) لے لیا۔ (المنجد ، ص 400، ط: خزینہ علم وادب ، لاہور)

نيز اس كا ایک معنی سیراب کرنا بھی آتا ہے۔

بچی کا یہ نام رکھنا جائز ہے۔

تاج العروس (38 / 318):

"والسُّنُوُّ، كعُلُوَ،} والسِّنايَةُ والسِّناوَةُ، بكسْرِهما: السَّقْي".

القاموس المحيط (1 / 1297):

"والقَوْمُ يَسْنونَ لأنْفُسِهِم: إذا اسْتَقَوْا. والأرضُ مَسْنُوَّةٌ ومَسْنِيَّةٌ.

وأخَذَهُ بِسِنايَتِهِ: كُلَّهُ".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200949

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں