میری بیٹی پیدا ہوئی ہے، میں اس کا نام ”افرح“ رکھنا چاہتا ہوں، کیا میں یہ نام رکھ سکتا ہوں؟
"افرح" عربی زبان کا لفظ ہے، اگر یہ ہمزہ کے زیر، اور ح کے سکون کے ساتھ ہو تو یہ امر کا صیغہ ہے، اس کے معنی ہیں: تو ایک مرد خوش ہو، یہ نام رکھنا بہتر نہیں ہے۔
اور اگر یہ ہمزہ کے زبر، اور ح کے پیش کے ساتھ (أَفْرَح) ہو تو اس کے معنی ہیں: نسبتاً زیادہ خوش ہونے والا، لہذا اس تلفظ کے اعتبار سے بیٹی کا نام "أَفْرَح" رکھ سکتے ہیں ۔ اسی طرح اس کے قریبی ایک نام ’’فَرَح‘‘ ہے ۔ اس کے معنی ہیں: خوشی، خرّمی، شادمانی، (فیروزاللغات) یہ نام بھی رکھ سکتے ہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200289
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن