بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بچی کا نام جُزل رکھنا ؍ جزلہ نام


سوال

جُزل لڑکی کےلئے یہ نام ٹھیک ہے ؟

جواب

جُزل (جیم کے پیش کے ساتھ) أَجْزَل اسمِ تفضیل کی جمع ہے اورأَجْزَل جَزَل سے نکلا ہے جس کا معنی عظیم ہونا ہے۔ عربی قواعد کے اعتبار سے جزل لڑکی کا نام نہیں ہوسکتا۔ تاہم اس کی مؤنث جَزْلَة آتی ہے جس کا ایک معنی ہے بڑے سُرین والی عورت۔ اس معنی کے لحاظ سے یہ نام مناسب نہیں ہے۔

 اس کا دوسرا معنی سمجھدار عورت ہے۔ اس معنی کے لحاظ سے یہ نام درست ہے۔

بہتر ہے کہ صحابیات کے ناموں میں سے کسی کا نام رکھ لیا جائے۔

لسان العرب  میں ہے:

"ورجل جزل الرأي وامرأة جزلة بينة الجزالة: جيدة الرأي. وما أبين الجزالة فيه أي جودة الرأي. وفي حديث موعظة النساء:

قالت امرأة منهن جزلة

أي تامة الخلق؛ قال: ويجوز أن تكون ذات كلام جزل أي قوي شديد. واللفظ الجزل: خلاف الركيك. ورجل جزل: ثقف عاقل أصيل الرأي، والأنثى جزلة وجزلاء. قال ابن سيده: وليست الأخيرة بثبت. والجزلة من النساء: العظيمة العجيزة، والاسم من ذلك كله الجزالة. وامرأة جزلة: ذات أرداف وثيرة. والجزيل: العظيم."

(ل، فصل الجيم، ج11، ص109، دار صادر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144501100217

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں