بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچی کا نام عائش رکھنا


سوال

کیا بچی کا نام عائش رکھ سکتے ہیں؟

جواب

واضح رہے کہ عائش: کا معنی ہے: زند ہ( زندگی والا)، اگرچہ یہ معنی اچھا اور صحیح ہے، لیکن یہ مذکر کا صیغہ ہے، لہذا بچی کا نام عائش کے بجاۓ عائشہ ر كھ لیا جائے،جو ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا بھی نام ہے۔  

المعجم الوسیط میں ہے:

"(عاش):عيشا وعيشة ومعاشا صار ذا حياة فهو عائش."

 (باب العين، ج:2، ص:639، ط:دار الدعوة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144501102041

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں