میرا اکتوبر میں تیسرا بچہ پیدا ہونے والا ہے، نام کے حوالے سے معلوم کرنا ہے کہ اگر لڑکی ہو تو کیا نام رکھیں، کس حرف سے رکھیں؟
واضح رہے کہ نام رکھنے میں حرف نکالنے کی شرعاً کوئی حیثیت نہیں ہے، لہذا حرف نکلوانے کی فکر کیے بغیر آپ اپنی بچی کا کوئی بھی اچھا نام رکھ سکتے ہیں، تاہم اپنی بچیوں کے نام اَزواجِ مطہرات یا صحابیات رضوان اللہ علیہن کے ناموں میں سے کسی نام پر رکھنا افضل ہے، ان کے ناموں کے علاوہ اچھے بامعنی عربی نام رکھنا بھی جائز ہے۔
اگر صحابیات کے نام معلوم کرنا ہوں یا دیگر عمدہ معانی کے نام معلوم کرنا مطلوب ہوتو ہماری ویب سائٹ میں ناموں کے سیکشن میں دیکھ لیے جائیں۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
وَفِي الْفَتَاوَى التَّسْمِيَةُ بِاسْمٍ لَمْ يَذْكُرْهُ اللَّهُ تَعَالَى فِي عِبَادِهِ وَلَا ذَكَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - وَلَا اسْتَعْمَلَهُ الْمُسْلِمُونَ تَكَلَّمُوا فِيهِ وَالْأَوْلَى أَنْ لَا يَفْعَلَ كَذَا فِي الْمُحِيطِ.
(كتاب الكراهية، الْبَابُ الثَّانِي وَالْعِشْرُونَ فِي تَسْمِيَةِ الْأَوْلَادِ وَكُنَاهُمْ وَالْعَقِيقَةِ،٥ / ٣٦٢، ط: دار الفكر)
مزید تفصیل کے لیےدیکھیے:
لڑکی کے ناموں کے لیے راہ نمائی
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201200400
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن