بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بچی کےچھوٹی ہونے کی وجہ سے مانع حمل تدابیر اختیار کرنا


سوال

میں 17 سال کی ہوں اور شادی شدہ ہوں اور میری بیٹی بھی ہے جو ابھی نومبر 2023 میں ہوئی ہے، میں ابھی دوسرا بچہ نہیں چاہ رہی ،مجھے لگتا ہے میں اتنی جلدی نہیں سنبھال سکتی اور کچھ ڈر بھی لگتا ہے تو اس کا کوئی حل بتا دیں؟

جواب

چھوٹی عمر کی وجہ سےصحت کے متحمل نہ ہونے اور بچوں کے چھوٹے ہونے کی وجہ سے ایسی مانع حمل تدابیر اختیار کرناجس سے وقتی طور پر حمل روکا جاسکے ،اس طور پر کہ جب چاہیں دوبارہ توالد و تناسل کا سلسلہ جاری رکھا جاسکتا ہو،جائزہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"‌العزل ‌ليس ‌بمكروه برضا امرأته الحرة أو برضا مولى امرأته الأمة وفي الأمة المملوكة بغير رضاها. قالوا وكذلك المرأة يسعها أن تعالج لإسقاط الحبل ما لم يستبن شيء من خلقه وذلك ما لم يتم له مائة وعشرون يوما....."

(کتاب النکاح،ج1،ص335،ط؛دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508100573

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں