بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بچے کو برتن میں دودھ پلانے سے رضاعت کے ثبوت کا حکم


سوال

مدت رضاعت میں اگر بچے کو خاتون کا دودھ کسی برتن میں دیا جائے تو کیا رضاعت ثابت ہوگی؟

جواب

مدتِ  رضاعت میں بچے کو  برتن میں عورت کا دودھ  پلانے سے  بھی شرعًا  حرمتِ   رضاعت ثابت ہوجاتی ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"و كذا) يحرم (لبن ميتة) و لو محلوبًا ... (قوله: ولو محلوبًا) سواء ‌حلب قبل موتها فشربه الصبي بعد موتها أو ‌حلب بعد موتها، بحر."

(كتاب النكاح، باب الرضاع، ج:3، ص:218، ط:سعيد)

فتح القدیر میں ہے:

"وإذا حلب لبن المرأة بعد موتها فأوجر الصبي تعلق به التحريم) ... كما لو ‌حلب في إناء نجس وأوجر به الصبي تثبت الحرمة."

(كتاب النكاح، ج:3، ص:455، ط:دار الفكر لبنان)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144406101871

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں