اگر کوئی اپنے بچے کے نام کی قربانی دینا چاہتا ہو اور بچہ 2یا 3 سال کا ہو تو بچے کے بال ناخن کاٹنا جائز ہے یا نہیں؟
قربانی کرنے والے کے لیے ذی الحجہ کا چاند نظر آنے کے بعد قربانی کرنے تک بال اور ناخن نہ کاٹنا مستحب ہے، یہ حکم فرض یا واجب نہیں ہے، نیز چھوٹا بچہ احکامات کا مکلف بھی نہیں ہوتا، لہذا صورتِ مسئولہ میں بچے کی طرف سے اگرچہ قربانی کی جارہی ہو تب بھی اس کے بال اور ناخن کاٹنا جائز ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212200020
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن