بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بچے کی نجاست صاف کرنے کے بعد وضو کا حکم


سوال

سال کے بچے یا بچی کی پوٹی یا پیشاب کو دھلوانے کے بعد عورت کا وضو قائم رہتا ہے یا نیا وضو کرنا ہو گا؟

جواب

کسی بھی عمر میں بچے کی نجاست صاف کرنے کے بعد ماں کا دوبارہ وضو کرنا ضروری نہیں  ہے۔ وضو صرف نواقض وضو سےٹوٹتا ہے۔

وضو توڑنے والی چیزیں درج ذیل ہیں :

  1. پاخانہ یا پیشاب کی جگہ سے کسی چیز کا نکلنا۔
  2. جسم سے خون یا پیپ کا نکل کر مخرج سے پاک جگہ پر پہنچنا۔
  3. ٹیک  لگا کر سونا۔
  4. منہ بھر کے قے آنا۔
  5. بالغ کا نمازِ جنازہ کے علاوہ نماز کے اندر قہقہہ لگانا۔
  6. بے ہوشی۔
  7. منہ سے خون نکل کر تھوک پر غالب آنا۔
  8. مباشرتِ فاحشہ۔ (یعنی بلاحائل میاں بیوی کی شرم گاہوں کا ملنا)

البتہ بچے کی نجاست صاف کرتے ہوئے نجاست ماں کے کپڑے یا بدن کے کسی حصے پر لگے تو اسے پاک کرنا ضروری ہوگا۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100613

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں