بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچہ کا نام شیخ افراز علی عالم رکھنا / بچہ کی ضد ختم کرنے کے لیے وظیفہ


سوال

میں نے اپنے بیٹے کا نام "شیخ افراز علی عالم" رکھا ہے۔ ابھی میرا بیٹا 20 دن کا ہے۔ لیکن اس میں ابھی سے غصہ ہے۔ آپ رہنمائی فرمائیں کہ یہ نام اس بچہ پر بھاری تو نہیں؟یا پھر میں اس کا نام بدل کر "شیخ کاظم علی عالم" رکھ دوں؟ اور معنی کے اعتبار سے سب سے اچھا نام کون سا ہے؟ شیخ افرازعلی عالم ، یا شیخ کاظم علی عالم،  یا  شیخ عباس عالم ، یا شیخ زوار علی عالم،  يا  شیخ عیسٰی عالم؟ راہ نمائی فرمائیں۔

جواب

افراز عربی و فارسی دونوں زبانوں میں مستعمل  ہے، دونوں زبانوں میں تقریب  ہم معنی ہے، تاہم تلفظ کے اعتبار  سے فرق ہے، عربی زبان میں الف کے نیچے زیر ہے، اور بطور مصدر استعمال ہوتا ہے، جب کہ فارسی زبان میں  الف پر زبر کے ساتھ بطور أمر  مستعمل  ہے، جس کے معنی  بلند  و اونچا کرنا ، سب سے جدا و یکتا کیا ہوا ، تعریف  کیا ہوا،  وغیرہ، شیخ افراز علی عالم  نام رکھ سکتے ہیں،  سائلہ نے مزید جتنے نام ذکر  کیے ہیں، وہ سب صحیح نام ہیں، پس نام اگر تبدیل کرنا مقصود ہو تو ان میں سے کسی بھی نام کا انتخاب  کیا جا سکتا ہے۔

بیس دن کے بچہ کی عمر ہی کیا ہے کہ اس میں غصہ ہو، البتہ بچوں میں  بسا اوقات نظر لگ جانے کی وجہ سے  ضد  کی کیفیت ہوتی ہے،  جس کے لیے سورہ قلم کی آخری دو آیات سات مرتبہ پر کر  بچہ پر پر دم کریں،  اور بچہ کی ضد    کے لیے درج ذیل دعا  کے پڑھنے کا اہتمام کریں، باقی کسی نام کا بھاری ، ہلکا ہونا شرعاً اس کی کوئی حیثیت نہیں۔

{ وَخَشَعَتِ الْأَصْواتُ لِلرَّحْمنِ فَلا تَسْمَعُ إِلَّا هَمْساً }  

(اعمال قرآنی ص: 134 ط: دار الاشاعت)

فیروز اللغات میں ہے:

" اَفراز   (ف،لاحقہ)   افراختن  کا صیغہ  امر  ہے،  جو  اسم  کے   آنے   کے  بعد  اسے  فاعل  بنا دیتا  ہے ، اونچا  کرنے  والا ،  بلند  کرنے  والا،  جیسے: سرافراز۔"

( ا  - ف، ص: 103 )

المحيط في اللغة میں ہے:

" فرز أفرز لفلان نصيبه من الدار أي عزل. وفرزته فهو مفروز. وأفرزته فهو مفرز. وفرزان اسم أعجمي. والفرز العبد الصحيح، أو الحر الصحيح التار. وفارز فلان شريكه مفارزة أي قاطعه. وفرز فلان علي برأيه قطع به."

( باب الزاي والراء، ٢ / ٢٩٤)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311100941

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں