بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچے نے ماں اور سوتیلے چچا کو ناجائز کام کرتے ہوئے دیکھا


سوال

1- ایک ١٤ سالہ بچے نے اپنے سوتیلے چچا اور اپنی ما ں کو ناجائز حرکات کرتے ہوئے پایا (واضح رہے کہ اس بچہ کے پاس کوئی پروف اور دلیل نہیں ہے، صرف اور صرف اس نے اس معاملے کو وقوعہ کے ساتھ والے کمرے سے سنا ہے)، ابھی وہ  بچہ اپنے گھر کو چھوڑ کر اپنے دوست کے گھر رہنے آیا ہے، کیا اس بچے کے دوست کا باپ اس کی پرورش کر سکتا ہے اور کیا اس بچے کی بات کو اہمیت دی جا سکتی ہے؟

2- کیا مذکورہ بچہ اپنے باپ کی جائیداد سے وراثت کا حق دار ہو گا؟

3-کیا یہ بچہ جوان ہو کر اس کے والد کے خاندان میں کسی کزن سے شادی کر سکتا ہے؟

جواب

1: صورتِ مسئولہ میں مذکور بچے کی بات کی تصدیق یا تکذیب تو یہاں سے نہیں کی جاسکتی، تاہم اس کو اپنی والدہ کے ساتھ  رہائش اختیار کرتے ہوئے ان کے مقام کا لحاظ رکھتے ہوئے انہیں برائی سے روکنا چاہیے، اگر وہ سمجھانے سے بھی باز نہ آئیں تو اصلاح کی غرض سے قطع تعلق کرسکتاہے، ابتدا سے ہی قطع تعلق درست نہیں۔

بہرحال دوست کے والد کے لیے بچے کی پرورش میں حرج نہیں، البتہ اس لڑکے کے لیے حکم سابقہ سطور میں درج کردیا گیا ہے۔

جہاں تک بچے کی بات کا اعتبار ہے، تو شرعی گواہ کے بغیر قانونِ شرع میں اس کی کوئی حیثیت نہیں، البتہ اگر قرائن سے اس کی بات درست معلوم ہو، اور وہ والدہ کی فہمائش کی اپنے تئیں کوشش کر چکا ہو تو اس کی کفالت کی ذمہ داری لی جاسکتی  ہے۔

2 : وراثت ایک جبری حق ہے اور مذکورہ بچہ اپنے باپ کے انتقال کے وقت زندہ ہوا اور کوئی مانع نہ ہوا تو وہ اپنے باپ کا وارث بنے گا، والدہ اور سوتیلے چچا اگر کوئی برا تعلق قائم کرلیں تو یہ عمل وارث بننے میں مانع نہیں۔

3 : جی کرسکتا ہے۔

التفسير المظهري (6 / 98):

(يا أبت) ذكر الأبوة للاستعطاف، ولذلك كردها (لم تعبد ما لا يسمع ولا يبصر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201029

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں