بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچہ قالین پر الٹی کردے تو اس پر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟


سوال

بچے نے قالین پر الٹی کردی، اب قالین پر نماز پڑھنا جائز ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  اگر  بچہ نے منہ بھر کر  الٹی کی ہو تو اس کا حکم بڑے آدمی کی الٹی  کی مانند  ہے،  اور یہ ناپاک ہے،  جسم،  کپڑے یا قالین پر لگ جائے اور مقدار میں ایک درہم یا ایک درہم سے زائدہو تو اس کا پاک کرنا ضروری ہوگا۔

اور  اگر  قالین  ناپاک ہوجائے اور  نچوڑا نہ جاسکے، تو اس کی پاکی کا طریقہ یہ ہے کہ اسے تین مرتبہ دھویا جائے اور ہر مرتبہ دھوکر اتنی دیر چھوڑدیا جائے کہ اس سے پانی ٹپکنا بند ہوجائے، (پوری طرح سوکھنا ضروری نہیں) تین مرتبہ ایسا کرنے سے وہ  قالین پاک  ہو جائے گا، اور اگر قالین پاک نہ کیا ہو تو اگر  اس جگہ پر اتنا موٹا کپڑا بچھا کر نماز پڑھی جائے جس سے چادر کے اوپر نجاست کا اثر ظاہر نہیں ہورہاہو تو  نماز درست ہوجائے گی۔

اور  اگر  الٹی  منہ بھر کر نہ ہو خواہ بالغ کی ہو یا نابالغ کی تو وہ ناپاک نہیں ہے۔ اسی طرح  اگر  دودھ پیتا بچہ  دودھ پینے کے دوران (حلق سے نیچے دودھ اتارے بغیر) منہ سے ہی دودھ نکال دے تو وہ قے کے حکم میں نہیں ہے۔

الدر المختار شرح تنوير الأبصار في فقه مذهب الإمام أبي حنيفة - (1 / 138)دارالفکر، بیروت:
"وهو نجس مغلظ ولو من صبي ساعة ارتضاعه، هو الصحيح؛ لمخالطة النجاسة". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109203277

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں