بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچے کی مملوکہ چیز استعمال کرنا


سوال

میری بیٹی کو اگر کوئی تحفہ میں کچھ  دے جیسے کہ کھانے پینے کی اشیاء یا کوئی زیور تو کیا میں استعمال کر سکتی ہوں؟ وہ ابھی آٹھ  ماہ  کی ہے!

جواب

نا بالغ بچے کو تحفے میں ملی ہوئی چیز (کھلونے، کپڑے وغیرہ)  اور  اسی طرح نا بالغ بچے کو ہدیہ میں ملی ہوئی رقم اور اس سے خریدی ہوئی  چیز  (الماری، کپڑے، کھلونے اور زیور  وغیرہ) کو کوئی دوسرا (اس کے اپنے والدین یا  بہن بھائی یا کوئی اور بچہ یا کوئی بڑا)  استعمال نہیں کر سکتا ہے، کیوں کہ یہ اشیاء  بچے کی ملکیت ہیں اور جو  اشیاء بچے کی ملکیتی ہوں والدین کے  لیے خود استعمال کرنا یا  وہ چیزیں کسی اور کو دینا جائز نہیں ہے۔ البتہ اگر  وہ  چیز خراب ہونے والی  ہو اور بچے کے استعمال میں   نہ آسکتی ہو تو  والدین اس کو لے کر اس   کی قیمت یا اس کے مساوی کوئی اور ضرورت  کی چیز بچے کو دے سکتے ہیں۔

الموسوعة الفقهية الكويتية (27/ 23):

" الولاية على المال:

21 - يقوم الولي بمقتضاها بالإشراف على شؤون الصغير المالية: من إنفاق، وإبرام عقود، والعمل على حفظ ماله واستثماره وتنميته ."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201280

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں