بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کا وقت نکل رہا ہو اور بچہ گود میں سو رہا ہو تو نماز کیسے ادا کی جائے؟


سوال

اگر نماز  کا وقت نکل رہا ہو اور  بچہ گود میں سو رہا ہو تو نماز  کیسے ادا کی جاۓ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں بچے کو بستر پر سلا کر یا کسی اور کے حوالے کرکے نماز پڑھی  جائے  اور اگر کوئی ایسی صورت ممکن ہو ،جس میں کہ بچے کو  جسم سے باندھ کر نماز پڑھی جاسکے اور رکوع اور سجدہ کیا جا سکےاور ہاتھ سے اس کو پکڑنا نہ پڑے  تو  اس طرح سے بھی نماز ہو جائے گی۔ البتہ پہلے ہی سے اس کا اہتمام کرنا چاہیے کہ بچے کو ایسے وقت میں سلا دیا جائے کہ اس کے بعد یا اس سے پہلے نماز پڑھی جا سکے۔

الفتاوى الهندية  (1/ 62):

"في النصاب: رجل صلّى وفي كمّه قارورة فيها بول لاتجوز الصلاة سواء كانت ممتلئةً أو لم تكن؛ لأن هذا ليس في  مظانه  ومعدنه بخلاف البيضة المذرة؛ لأنه في معدنه ومظانه وعليه الفتوى. كذا في المضمرات".

الفتاوى الهندية (1/ 107):

"صلى وهو حامل صبيًّا جازت صلاته ويكره ولو لم يكن هناك من يحفظه ويتعهده وهو يبكي فلايكره، هكذا في محيط السرخسي."

فقط و اللہ  اعلم


فتوی نمبر : 144211200598

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں