بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچہ دانی نکلوانے کا حکم


سوال

 عورت نے ڈاکٹر کے پاس جاکر شوہر کی اجازت کے بغیر اپنی  بچہ دانی ڈاکٹر سے نکلوادی،  اب ڈاکٹر پر شوہر  کے لیے ضمان ہوگا یانہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  مستقل بنیاد پر  آپریشن کرکے بچہ دانی  نکلوانا یا نس بندی کروانا یا کوئی ایسا طریقہ اپنانا جس سے توالد وتناسل   (بچہ پیدا کرنے) کی صلاحیت بالکل ختم ہوجائے، شرعاً اس کی اجازت نہیں  ہے۔

تاہم اگر کسی عورت نے اپنی رضامندی سے بچہ دانی نکلوا لی تو  گناہ کا کام کیا،  لیکن اب شوہر کے لیے ڈاکٹر سے کسی قسم کا ضمان لینا درست نہیں ہے۔ البتہ اگر شوہر مزید اولاد کا خواہشمند ہو تو   دوسری شادی کرسکتا ہے ۔

عمدۃ القاری شرح صحیح  البخاری میں ہے:

"وأجاب النووي عن ذلك بأن معناه: لو أذن في الانقطاع عن النساء وغيرهن من ملاذ الدنيا لاختصينا لدفع شهوة النساء لتمكننا من التبتل، قال: وهذا محمول على أنهم كانوا يظنون جواز الاختصاء باجتهادهم ولم يكن ظنهم هذا موافقا، فإن الاختصاء في الآدمي حرام مطلقا".

(باب ما يكره من التبتل والخصاء، ج: ۲۰، صفحہ: ۷۲، ط:دار إحياء التراث العربي - بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144502102344

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں