ميری ايک خالہ ہے جو ہر دفعہ محفل ميں نہ تو سلام کا جواب ديتی ہيں اور بہت عجيب سی شکل بنا کر منہ موڑ ليتی ہيں، یہ سب ان کے بچے بھی کرتے ہيں، کيا ميں اب کسی محفل ميں ان کو ديکھوں، تو سلام نہ کروں؟
واضح رہے کہ سلام کرنا مسنون ہے اور سلام کا جواب دینا سوائے اُن مواقع کے جن کو فقہاء کرام نے مستثنی کیا ہے، واجب ہے اور سلام کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپس محبت مودت پیدا کرنے کا ذریعہ قرار دیا ہے، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں آپ کو چاہیے کہ اچھے اخلاق کا مظاہرہ کرتے ہوئےاپنی خالہ کو اور ان کے بچوں کو سلام کرنا جاری رکھیں، ان شاء اللہ ، اللہ تعالٰی ان کا دل نرم کریں گے اور ان کے دل میں آپ کی محبت پیدا ہوجائے گی۔
باقی اگر وہ سلام کا جواب نہیں دیتیں، تو اس کا گناہ انہی کے سر پر ہے، اس وجہ سے آپ گناہ گار نہیں ہوں گی۔
مشکاۃ المصابیح میں ہے:
"قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لا تدخلون الجنة حتى تؤمنوا ولا تؤمنوا حتى تحابوا أو لا أدلكم على شيء إذا فعلمتموه تحاببتم؟ أفشوا السلام بينكم» رواه مسلم."
(مشكاة المصابيح،كتاب الآداب، ج:3، ص:1316، ط:المكتب الاسلامي)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144506100119
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن