اگر قربانی کے جانور کا بال جل گیا تو اس کی قربانی ہو گی یانہیں؟
صورت مسئولہ میں اگر مذکورہ جانور کے صرف بال جلے ہوں، اس کی کھال پر کسی قسم کا کوئی زخم نہ ہو تو ایسے جانور کی قربانی جائز ہوگی۔
امداد الفتاوی میں ہے:
"جلے ہوئے بالوں والے جانور کی قربانی جائز ہے
سوال (۲۲۶۵) : قدیم ۳/ ۵۹۷- اور اگر مویشی کی کھال جل جانے کی وجہ سے اس پر بال نہ جمے ہوں اور زخم وغیرہ نہ ہو اور تمام اعضاء صحیح وسالم ہوں تو ایسے مویشی کی قربانی درست ہے یانہیں ؟
الجواب: صریح جزئیہ تو ملا نہیں مگر دو جزیئے اور ملے ان سے ان کی قربانی کا بھی جواز معلوم ہوتا ہے۔ في العالمگیریۃ: وكذا (أی تجزی) المجزوزۃ، وھي التي جز صوفھا، کذا في فتاوی قاضي خان، وفیھا: تناثر شعر الأضحية في غير وقته یجوز إذا کان لھا نقي، أي مخ کذا في القنية۔ ج۲ ص ۴۔ (تتمہ خامسہ ۱۷۱)"
( كتاب الذبائح و الأضحية والصيد و العقيقة، ٨ / ٣٤٣، ط: مکتبہ زکریا دیوبند)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144407100085
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن